کیونکہ اس 21 صدی کے گئے گزرے دور میں اسلامی قوانین کسی
بھی درجہ میں سعودی عرب میں نافذ العمل ہیں
کیونکہ یہاں کا دستور اسلامی ہے
کیونکہ یہاں حدود اسلامی کا نفاذ ہے
کیونکہ یہاں حج و عمرہکے لئے بے شمار پروجیکٹس جاری ہیں جن پر پانی کی طرح ریال بہایا جارہا ہے اور علماء و قضاۃ کی سرکاری سرپرستی کی جاتی ہے
کیونکہ یہاں قبر پرستی کے آثار نہیں مزاروں کی روٹی کھانے والوں کی دکان بند ہے
کیونکہ یہ ملک محم ابن عبدالوہاب کی محنت اور اللہ کےفضل سےدعوت توحید اور رد شرک و بدعات کی وجہ سے دینی و دنیاوی امن و امان اور زمینی واسمانی برکتوں اور رحمتون کے نزول کا گہوارہ ہے
کیونکہ یہاں ہزاروں کافر آکر دعوتی جالیات میں بخوشی اسلام قبول کرتے ہیں
کیونکہ یہاں سے پوری دنیا میں قران مجید کے بے زمار زندہ زبانوں میں سلفی ترجمہ والے قران مفت دئے اور روانہ کئے جاتے ہیں
کیونکہ یہاں علماء کی پولس ہے جو امر بالمعروف اور نھی عن المنکر کاکام کرتی ہے
کیونکہ یہاں افتاء کمیٹی ہے جو جو مسلمانان عالم کو دینی مسائل میں فتوی فراہم کرتی ہے
کیونکہ یہاں سے تمام اسلامی ممالک کے یتیموں ناداروں اور بیواؤں اور مستحقین کو مالی امداد اور قربانی کی کھالیں دی جاتی ہیں
کیونکہ سعودی عرب نے مختلف ممالک میں مساجد قائم کرنے کی اپنی ایک پالیسی با رکھی ہے-
سچی بات وہی ہے کہ " وَمَا نَقَمُوا مِنْهُمْ إِلَّا أَنْ
يُؤْمِنُوا بِاللَّهِ الْعَزِيزِ الْحَمِيدِ * الَّذِي لَهُ مُلْكُ السَّمَاوَاتِ وَالْأَرْضِ وَاللَّهُ عَلَى كُلِّ شَيْءٍ شَهِيدٌ
No comments:
Post a Comment
Thanks for your comment.
Admin....