Friday, September 13, 2013

Punjab Police Helpline


کوئی جیل ملازم رشوت مانگے، ہیلپ لائن 1124پر فون کر دیں 



لاہور (محسن گورایہ سے) پنجاب کی جیلوں میں کوئی افسر یا ماتحت کسی ملاقاتی سے رشوت مانگے، قیدی سے اہل خانہ کی ملاقات نہ کرائے یا قیدیوں سے غیرانسانی سلوک کرے۔ اب آپ کو درخواست دینے، آئی جی جیل یا ہوم سیکرٹری پنجاب کے پاس جانے کی ضرورت نہیں۔ پنجاب حکومت نے ان تمام مسائل کے لئے ہیلپ لائن 1124قائم کر دی ہے۔ جو اگلے ہفتے میں اپنا کام شروع کر دے گی۔ یہ ہیلپ لائن ابتدائی طور پر لاہور کی دو جیلوں ڈسٹرکٹ جیل اور کوٹ لکھپت جیل کے لئے پائلٹ پراجیکٹ کے طور پر شروع کی جا رہی ہے۔ جبکہ اگلے چھ ماہ کے دوران اس کو پنجاب کی تمام جیلوں کے لئے بڑھا دیا جائے گا۔ محکمہ داخلہ کے ذرائع نے بتایا ہے کہ وزیراعلیٰ پنجاب نے جیلوں میں قیدیوں کے ورثاء اور عزیز و اقارب کو ملاقاتوں کے لئے درپیش مشکلات کے خاتمے کے لئے اس سروس کے اجرا کا حکم جاری کیا ہے۔ بتایا گیا ہے کہ یہ ہیلپ لائن محکمہ داخلہ کے ڈائریکٹوریٹ آف مانیٹرنگ کے زیرانتظام ہو گی۔ دفتری اوقات کے دوران اس ہیلپ لائن پر جو بھی سائل کال کرے گا اس کی شکایت یا تجویز پر متعلقہ جیل کا سپرنٹنڈنٹ 15منٹ کے اندر شکایت ملنے کے بعد کارروائی کرے گا۔ اگر متعلقہ سپرنٹنڈنٹ جیل 15منٹ کے اندر کارروائی نہیں کرتا تو آدھے گھنٹے کے اندر یہ شکایت متعلقہ ڈی آئی جی جیل اور ایک گھنٹہ کے بعد آئی جی جیل کو چلی جائے گا۔ اگر آئی جی جیل بھی اس شکایت کا ازالہ نہیں کرتے تو پھر شکایت کی تفصیل ہوم سیکرٹری کے پاس خود بخود منتقل ہو جائے گی۔ یہ بھی بتایا گیا ہے کہ ان تمام شکایات اور تجاویز کا مکمل ریکارڈ رکھا جائے گا۔ آئی جی جیل اور ہوم سیکرٹری یا کوئی اور دوسرا افسر بھی اس ہیلپ لائن کے ذریعے شکایت درج کرانے کے لئے سرپرائز کال کر سکتا ہے تاکہ اس سسٹم کے ذریعے جیلوں پر موثر چیک اینڈ بیلنس رکھا جا سکے۔

خبر | نواۓ وقت

No comments:

Post a Comment

Thanks for your comment.
Admin....